امام حسین علیہ السلام

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:
«لَقَدْ خَابَ مَنْ رَضِىَ دُونَكَ بَدَلاً»
جو شخص تمہارے [اللہ] علاوہ کسی اور پر راضی ہوجائے وہ گھاٹے میں ہے۔
(بحارالانوار، ج 95 ص 216 ح3)

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:
«عَمِيَتْ عَيْنٌ لاَ تَرَاكَ عَلَيْهَا رَقِيباً»
جو آنکھ اپنے اوپر تجھے نگران نہ دیکھے وہ اندھی ہوجائے۔
(بحارالانوار، ج 95 ص 226 ح3)

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:
« مَاذَا وَجَدَ مَنْ فَقَدَكَ وَ مَا الّذِى فَقَدَ مَنْ وَجَدَكَ؟»
بارالہا! جس نے تجھے نہیں پایا اس نے کیا پایا اور جس نے تجھے پا لیا اس نے کیا نہیں پایا۔
(بحار الانوار، ج 95 ص 226 ح3)

خلاصہ: چہلم کے سلسلے میں جس سے جو کام ہو سکتا ہے، اگر آپ خود چہلم کے سفر پر نہ جا سکیں تو کم سے کم چہلم کے زائرین کے لیے خرچے میں شریک ہو جائیں۔

امام صادق علیہ السلام:
«من زارالحسین علیهالسلام یوم عاشورا وجبت له الجنة»
(اقبال الاعمال، ص 568)
جو شخص امام حسین علیہ السلام کی عاشورا کے دن زیارت کرے اس پر جنت واجب ہوجائے گی۔

امام صادق علیہ السلام:
«من زار قبرالحسین (علیهالسلام) به شط الفرات کان کمن زار الله»
جو شخص امام حسین علیہ السلام کی فرات کے کنارے پر جاکے قبر کی زیارت کرے اس طرح ہے جس طرح اس نے اللہ کی زیارت کی ہو۔
(مستدرک الوسائل، ج 10، ص 250)

امام صادق (علیهالسلام):
«من سره ان یکون علی موائد النور یوم القیامة فلیکن من زوارالحسین بن علی علیهماالسلام.»
جو یہ چاہتا ہے کہ قیامت کے دن نور کے دسترخوانوں پر بیٹھے تو اسے چاہیے کہ امام حسین علیہ السلام کے زائرین میں سے ہوجائے۔

امام حسین علیه السلام:
«إنَّ شِیعَتَنا مَنْ سَلمَت قُلُوبُهُم مٍن کُلِّ غَشٍّ وَ غِلٍّ وَ دَغَلٍ»
یقینا ہمارے شیعہ وہ ہیں جن کے دل ہر طرح کے دھوکہ اور فریب اور کینہ سے خالی ہوں۔
(فرهنگ سخنان امام حسین، ص 476)

امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں: «جب محرم کا مہینہ آتا تو امام موسی کاظم علیہ السلام کو کسی نے ہنستے ہوئے نہیں اور ان پر غم چھا جاتا تھا جب تک محرم کے دس دن ختم نہ ہوجاتے، جب دسواں دن آتا تو وہ دن میرے والد گرامی کا غم کا دن ہوتا اور فرماتے: یہ وہی دن ہے جس میں حسین -کہ جن پر اللہ کا سلام

رسول الله (صلّی الله علیه و اله و سلّم):
«بے شک امام حسین علیہ السلام کے گنبد کے نیچے، دعا قبول ہوجاتی ہے۔»
(بحار الانوار، ج36، ص285)